ہمیں اس تبدیلی کی ضرورت کیوں ہے؟
!ﺑﮭﺖ ﮬﻮ ﮔﻴﺎ
ہماری معیشت تباہ حال ہے۔ ہم اربوں روپوں کے قرض تلے دبے ہوئے ہیں۔ اورقرض کی گہری کھائی میں مزید نیچے گرتے جا رہے ہیں۔
ہماری پالیسیاں بیرونی عناصر کے اشاروں کے موہون منت ہیں
ہم شدید ترین مہنگائی کا سامنا قیمتوں میں کئی گنا اضافہ کے ساتھ برداشت کر رہے ہیں۔ شدید مہنگائی، بے روزگاری،اور کم روزگاری ہمارے لوگوں سے بنیادی ضروریات زندگی کا حق بھی چھینتی جا رہی ہے۔
حتی کہ درمیانہ طبقہ بھی مہنگائی اورملازمتیں نہ ہونے کی وجہ سے خط غربت سے نیچے گرتا جا رہا ہے۔
وقت گزرنے کے ساتھ ضروریات کو پورا کرنے کیلئےبنیادی اشیاء کی فراہمی میں اضافہ کرنے کی پیشین گوئی یا کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی ۔ عام لوگ اورکاروباری حضرات کو بنیادی سہولیات میں کمی کا سامنا ہے، جس سے پیداوار بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔
بد عنوانی اپنے پورےعروج پر ہے۔ بد عنوانی ہمارا قومی وصف بن چکی ہے۔ میں آپ کو دعوی سے کہتا ہوں کہ کسی ایک شعبہ کا نام بتائیں جہاں بد عنوانی نہ ہو۔
سیاست ایک خاندانی کاروبار بن گیا ہے۔ ’’سیاست کی منڈی‘‘ میں سیاستدانوں کی دوسری اور تیسری نسلی پیداوار آٓنا شروع ہو گئی ہے۔ جنھوں نے پہلے ہی اپنے والدین کے موجودہ یا پہلے والےعہدوں کی برکت سے بد عنوانی میں اپنا حصہ بٹورنا شروع کر دیا ہے۔
ترقی کے تناظر میں، سیاستدان ہمارے ملک کو دیگر دنیا کے ہمقدم رکھنے میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں۔ جبکہ وہ صرف اسی جھگڑے میں الجھے ہوئے ہیں کہ کس طرح ہارس ٹریڈنگ ( لوٹوں) کی مدد سے اپنی حکومت کوتشکیل دیں یا بچائے رکھیں۔
شہروں میں اپنی برتری قائم رکھنے کیلئے سیاسی جماعتیں خود ہی ٹارگٹ گلنگ میں ملوث ہیں۔
سٹیٹس کو(ساکن صورتحال) کے تحت انتخابات سے چہروں کے علاوہ کچھ نہ بدلے گا۔ ایک ٹولہ برسر اقتدار آتا ہے قومی دولت سمیٹنے میں اپنا کردار ادا کرتا ہے پھر اس کی جگہ لے کر لوٹ مار کیلئے دوسرا ٹولہ آ جاتا ہے۔
ہم شیطانی چکر میں یونہی پھنسے رہیں گے اورغریب عوام گڑھے میں نیچے اور نیچے دھنستے رہیں گے۔
سطحی و بناوٹی تبدیلیوں سے کچھ نہیں ہو گا ۔ پورا نظام ہی بدلنا پڑے گا۔
یہ تبدیلی ہے صدارتی نظام اور صوبوں کی تحلیل ۔ یہی وہ واحد راستہ ہے جس پر چل کر ہم قومی منظر نامہ سے موقع پرست سیاستدانوں سے چھٹکارہ حاصل کرستے ہیں۔ کیونکہ جب انہیں پتہ چلے گا کہ انہیں وزارتیں نہیں مل رہیں اور نہ ہی دولت بٹورنے کے لئے پر کشش عہدے تو وہ خود ہی سیاست چھوڑ دیں گے اور نئے چہروں کو راستہ دیں گے جو اپنے لوگوں اور ملک سے مخلص ہوں گے۔
یہی وقت ہے ! سوچ میں پڑنے اور نظر انداز کرنے کے بجائے آئیں تبدیلی لے کر آئیں
یہ وھی انقلاب ھے جسکا ھم 70 سال سے انتظار کر رھے ھیں
آئیے آب بھی اس کا خصہ بنیں۔
پاکستان تحریک نظام کا حصہ بنیں رجسٹر ہوں